غصہ

احساس:

غصے  کا مرکز اکثر بیرونی ہوتا ہے او ر ان تمام چیزوں سے بیزاری کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے جنہیں ہم پسند نہیں کرتے اورجو ہمارے لئے ناخوشی کا سبب بنتی ہیں۔ غصہ کبھی کبھی بیزاری یا نفرت بھی ساتھ لاتا ہے۔

غصہ کسی عمل یا پیغام کے جواب میں پیدا ہوتا ہے جس سے ہمارے وہ خیالات ابھرتے ہیں کہ کوئی نا انصافی ہوئی ہے؛  مثلا اگر ہم یہ محسوس کریں کہ ہماری رائے کو اہمیت نہیں دی گئی،  نظر انداز کیا گیا یا اس کی توہین کی گئی ہے۔ ہم جس چیز کی واقعی  قدرکرتے ہوں اگر اس کو اہمیت  نہ دی جائے توہمیں غصہ آسکتا ہے۔ غصے سے فاصلہ پیدا ہوسکتا ہے اور نقصان سے بچنے  یا دوسرے کو بچانے کی کوشش (جو خود کو یا دوسرے کو محفوظ رکھنے کے لئے کارگر ہے)،  یا کسی بڑے فائدے کے لئے تبدیلی یا تغیر کا سبب بن سکتا ہے۔ سماجی تبدیلی کے لئے اکثر انقلابی تحریکوں کی ابتدا ناانصافی کے احساس سے ہی ہوئی ہے۔

i18

اشارے:

غصہ اکثران کیفیتوں میں ظاہر ہوتا ہے:

  1. کنپٹیوں اور پیشانی میں ضربیں اور درد
  2. اکڑی ہوئی گردن
  3. مٹھیاں یا جبڑا بھینچا ہوا
  4. جسم میں عام سختی یا اکڑن کا احساس

اپنی دیکھ بھال کی مشقیں:

اگر آپ کو ایسا محسوس ہو کہ آپ شدید غصے کے دور انیے سے گزرررہے ہیں تو یہ کرکے دیکھئے:

  1. اپنی اندرونی صورتحال پرتوجہ دیجئے اور کوشش کیجئے کہ اپنا وہ پہلو معلوم کرسکیں جسے توجہ کی ضرورت ہے۔ اس سے خود کو(یادوسروں) کو وقت، گنجائش،  دیکھ بھال اورنرمی کا موقع مل سکتا ہے۔ اکثر غصہ ہم سے ا ن درخواستوں یا دباؤ کومسترد کرنے کے لئے کہہ رہا ہوتا ہے جوہم سے ایسے کام اور ان چیزوں میں حصہ لینے کے لئے ہوجو ہم نہیں چاہتے۔
  2. اپنی نقصان دہ جبلتوں پر قابو پائیے۔ نقصان دہ جبلت کو تخلیقی اظہار جیسے تخلیقی جرنل میں ڈھال لیجئے۔
  3. دوسروں کو جانچنے کے جذبے کو تجسس میں بدل دیجئے۔ جب آپ دیکھیں کہ آپ کسی کو الزام دے رہے یا شرمندہ کررہے ہیں تو ان کے کردار کے بارے میں اپنے یقین یا ان کی نیت کے بارے میں اپنے گمان پر توجہ دیجئے۔ جب ہم کسی کوسمجھ نہ پائیں تو ان کو برا یا اخلاق سے گرا ہوا سمجھنے کے جال میں پھنس جانا بہت آسان ہوتا ہے۔ لوگوں کو شک کا فائدہ دیجئے۔
  4. اگر آپ کسی سے ناراض ہیں تو ان کے روئیے کو(وہ کیا کرتے ہیں) ان کی شخصیت سے الگ کرکے دیکھئے۔