باتوں کے ذریعے تھریپی کیا ہوتی ہے؟ ہم اس کے ذریعے ٹینشن کا علاج کیسے کرسکتے ہیں؟اس سے ذہنی بیماری سے نمٹنے میں کیسے مدد مل سکتی ہے؟
باتوں سےتھیریپی (سائیکوتھیریپی)عام طور پر ماہر نفسیات ( سائیکولوجسٹ اور کونسلر) کرتے ہیں لیکن چند سائیکا ٹرسٹ بھی اس کے تربیت یافتہ ہوتے ہیں۔ہمارا دماغ کیونکہ تجربات کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتا رہتا ہے، اس لئےطویل عرصے کی ٹینشن سے ذہنی بیماری پیدا ہوسکتی ہے۔اور دماغ کی اسی صلاحیت کی وجہ سے ہم مثبت تجربات کے ذریعے اس کو دوبارہ صحت مند بھی بنا سکتے ہیں۔ ایسا ایک مثبت تجربہ باتوں کے ذریعے تھیریپی ہے اور اب ہم جانتے ہیں کہ اس کے باقاعدہ سیشن کے ذریعےدماغ کا علاج کرسکتے ہیں۔
ٹینشن ہمارے اندر ناخوشگوار احساسات کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور ان احساسات کاایک صحت مند انداز میں اظہار کرکے ٹینشن کو دور کیا جاسکتا ہے۔ دباؤ پیدا کرنے والے تجربے کے بارے میں بات کرنے سےناخوشگواراحساسات ابھر نہیں پاتے اور ٹینشن دور ہوجاتی ہے۔ کبھی کبھی ایک اچھے سننے والے کی تلاش مشکل ہوجاتی ہے اور یہاں تھیریپسٹ کام آتا ہے۔ تھیریپسٹ پیشہ ور سننے والے ہوتے ہیں جو مختلف قسم کی تیکنیک استعمال کرکے متاثر شخص کو ناخوشگوار احساسات سے نمٹنے میں مدد دیتے ہیں جو ان میں پیدا ہوگئے ہیں۔اس لئے تھیریپی صرف ان ہی لوگوں کے لئے مفید نہیں جو ذہنی بیماری کا شکار ہیں بلکہ ان کو بھی فائدہ پہنچاتی ہے جو شدید ٹینشن میں مبتلا ہوں۔
تھیریپی مختلف قسم کی ہوتی ہےاور وہ تھیریپی منتخب کی جائے جو متاثرہ شخص کی ضرورت اور تھیریپسٹ کی اہلیت کے مطابق ہو۔ صرف تھریپی ہی اکثر فائدہ مند ثابت ہوتی ہے لیکن زیادہ شدید حالت میں اسے دوائیوں کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہئیے۔
یہ بات بھی بہت اہمیت رکھتی ہے کہ چونکہ تھیریپی کے دوران تھیریپسٹ اورمتاثرہ شخص میں مکمل اعتماد کی ضرورت ہوتی ہے ، اس لئےتھیریپسٹ اور متاثرہ شخص کو اچھے تعلقات پیدا کرنے کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ علاج میں اثر ہو۔اسے تھیریپیوٹک اتحاد کہتے ہیں اور یہ بات عام ہے کہ ذہنی بیماری سے متاثر شخص مختلف تھیریپسٹ کے پاس جاتا ہے اور تب ان میں سے اس کا انتخاب کرتا ہے جس کے ساتھ اسے سکون ملے۔