دوا ؤں کا استعمال

نفسیاتی دوائیں کیا ہوتی ہیں اور ذہنی بیماریوں کے علاج میں ان کا کیا کردار ہے؟ ان دوا ؤ ں کی  حد اور ان کے  نقصان دہ اثرات کیا ہیں؟

نفسیاتی دوائیں ماہر نفسیات تجویز کرتا ہے۔ یہ ان کیسوں میں کام آتی ہیں جہاں ذہنی صحت کی علامات اتنی شدید ہوجائیں کہ  وہ بیمار کے لئے  بے حد پریشانی پیدا کردیں۔ لیکن نفسیاتی دوائیں کوئی علاج نہیں ہیں البتہ وہ ذہنی بیماری کی علامات پر قابو پالیتی ہیں۔ وہ  بیمار کی پریشانی  کے احساس کو سن کردیتی ہیں اور وہ ان ناخوشگوار جذبات یا احساسات  پر قابو پالیتا ہے جواس کودبائے ہوئے ہیں۔

ان دواؤ ں کوعلاج کے  دوسرے طریقوں کے ساتھ ملاکر استعمال کرایا جاتا ہے تاکہ بیمار کی بحالی  مکمل ہوسکے۔ یہ سب کے لئے ایک جیسا اثر پیدا نہیں کرتیں۔  کسی شخص کو جو دوا فائدہ کرتی ہے وہ دوسرے کو  نہیں کرتی خواہ ان کی بیماری ایک ہی جیسی ہو۔عام طور سے ماہر نفسیات  مختلف دوا ؤ ں کا تجربہ کرتے ہیں  تاکہ دیکھ سکیں کہ ان کے مریض کے لئے کون سی دوا کام کررہی ہے۔ یہ طریقہ عام ہے اور تکلیف کے باوجود مریض کا اس پر عمل کرنا بہت اہمیت رکھتا ہے ۔

یہ ایک جانی پہچانی حقیقت ہے کہ  نفسیاتی دوا ؤ ں  کے مخصوص ذیلی اثرات ہوتے ہیں  جن سے خود بہت پریشانی پیدا ہوتی ہے۔اس وجہ سے  متاثر لوگ اکثر دوا لینے  سے گھبراتے ہیں اور دوا جاری رکھنے کے لئے دوسروں کی بھی  حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔یہ دیکھنا بہت اہم ہوتا ہے کہ ذہنی صحت میں بہتری  ان دوا ؤ ں کے نقصان دہ اثرات سے  بڑھ کر ہے یانہیں۔ اگر نہیں تو بیمار کو چاہیے کہ وہ ماہر نفسیات کو بتادے تاکہ وہ ایسی دوسری دوا تجویز کردیں جن کے ذیلی اثرات کم ہوں۔