تسکین ہیلپ لائن نمبر: 8275336 316 92+

دیکھ بھال کرنے والوں کی اپنی دیکھ بھال

کسی ذہنی بیمار کی دیکھ بھال آپ پر کیسے اثر کرتی ہے؟ دیکھ بھال کرنے والے اپنا خیال رکھنے کی مشق کیسے کریں؟

ذہنی  بیمار ی میں مبتلا کسی شخص کی دیکھ بھال بڑا مشکل کام ہوسکتا ہے۔ کسی اپنے پیارے کی  بیماری میں ان کی دیکھ بھال ہمیں  تھکا ہوا، پریشان یا  تنہائی کا شکار بنا سکتی ہے۔ کچھ  صورتوں میں  تو دیکھ بھال ایک لمبے عرصےکے لئے پابند کرسکتی ہےاور اس طرح مزید دباؤ پڑتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ  بیماروں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے ہم اپنا خیال رکھیں ورنہ ہماری اپنی صحت خراب ہو جائے گی۔ جہاں یہ ہمارے لئے برا ہوگا وہیں ہم بیمار کی دیکھ بھال اچھی طرح نہیں کرسکیں گے۔ ہماری اپنی صحت  کا قائم رہنا ہماری طاقت ہے جو ہمیں اس قابل بناتی ہے کہ ہم ضرورت کے وقت اپنے پیاروں کے کام آسکیں۔

:دیکھ بھال کرنے والے اپنا خیال رکھنے کے لئے ان چند تدبیروں کی مشق کرسکتے ہیں

نمبر1. اپنے لئے وقت نکالنا ان دنوں میں جب  کسی بیمار کی دیکھ بھال جاری ہومشکل تو لگے گا لیکن یہ بہت ضروری ہے۔آپ کو اپنی بیٹری کو باقاعدہ   ری چارج کرنا پڑتا ہے تاکہ اپنی توانائی مسلسل دوسروں سے بانٹ سکیں۔ یہاں خود کو یہ یاد دلانا بہتر ہوگا کہ دیکھ بھال میں لگنے سے پہلے آپ کن سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوا کرتے تھے جیسے کہ  دوستوں سےملنا جلنا، کوئی کھیل کھیلنا یا کسی اور مشغلے میں دلچسپی لینا۔

نمبر2. صور تحال کو قبول کرلینا جب کسی بیمار کی دیکھ بھال کررہے ہوں تو یہ عادت ہمیں احساس جرم، خود کولزام دینے، خوف اور الجھن  سے نمٹنے میں مدد دے سکتی ہے۔ یہ احساسات ا پنی کسی عزیز ہستی کی  ذہنی بیماری میں ان کی دیکھ بھال کرتے ہوئے طاری ہوتے ہیں۔ جب ہمیں زندگی کی مشکلات کا سامنا ہو جیسے کسی پیارے کی ذہنی بیماری تو اکثر ہمارے ذہن میں اس قسم کے سوال پیدا ہوتے ہیں ، ” آخر وہی کیوں؟ ”  یا ” ہم ہی کیوں؟”یا ” اگر ہم ایسا نہ کرتے تو؟”احساس جرم یا ندامت  گزرے ہوئے وقت کو واپس نہیں لا سکتی اور نہ ہی پریشانی مستقبل کو بدل سکتی ہے۔اس لئے ہمیں موجودہ صور تحال کو قبول کرتے ہوئے ان چیزوں پر توجہ دینی چاہئیے جو ہمارے بس میں ہیں۔

نمبر3. سماجی تعاون کا حلقہ بنانا اور اسے برقرار رکھنا۔ان لوگوں کے بارے میں سوچئیے جو آپ کی زندگی کا حصہ ہیں اور جن سے آپ مدد لے سکیں۔آپ کے خاندان کاکوئی فرد ایسا ہوسکتا ہے جو آپ کو بے چینی میں آرام دے سکے یا کوئی دوست ہو جو آپ کے ذہن سے فکریں دور کرسکے۔ کبھی ایسا وقت بھی آسکتا ہے جب خاندان یا دوست کی مدد نہ مل سکے یا مدد ناکافی ہو تو ایسے وقت میں یہ ضروری ہے کہ پیشہ ورانہ مدد لی جائے۔ دوسرے دیکھ بھال کرنے والے ہوسکتا ہے کہ اس پوزیشن میں ہوں کہ آپ کی مشکل کو سمجھ سکیں تو ان سے رابطہ کرنا مفید ہوسکتا ہے۔