والدین کے ہاتھوں بچوں کی صحتمندانہ پرورش انسان کی جسمانی، جذباتی، ذہنی اور سماجی نشوونما کے لئے لازمی ہوتی ہے۔ لیکن یہ پرورش اگر صحت مندانہ انداز میں نہ ہو توبچوں کے لئےنمایاں پریشانی کا باعث بنتی ہے اور ان کی نشوونما پر منفی اثر ڈالتی ہے۔اس میں والدین کے وہ روئیے جیسے بدسلوکی، بچوں کو نظر انداز کرنا، ان پر بہت زیادہ کنٹرول رکھنا، ان کو جذباتی تعاون نہ دے پانا، تربیت میں بے حد سختی کرنا اور دوسرے اقدام شامل ہیں۔والدین جو خود ٹینشن یا ذہنی بیماری سے دوچار ہوں اکثر اسی طرح کے غیر صحت مند روئیے کا اظہار کرتے ہیں۔
غیر صحت مند تربیت متاثر ہ بچوں پر کئی طرح کا اثر ڈالتی ہے۔اس کے نتیجے میں عزت نفس اورخود اعتمادی میں کمی پیدا ہوتی ہے ، اسکول یا کام پر کارکردگی متاثر ہوتی ہے اوروہ اپنی صلاحیتوں سے پورا فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔غیر صحتمندانہ پرورش کا شکار بچے لوگوں پر اعتماد کرنے میں اور زندگی میں صحت مند تعلقات پیدا کرنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں۔ اگر والدین جسمانی اذیت دیتے ہوں یا بچوں کو نظر انداز کرتے ہوں تو بچوں کی جسمانی صحت خراب ہونے کا بھی امکان ہوتا ہے۔ غیر صحت مندانہ پرورش کا شکار بچے خود بھی جب والدین بنتے ہیں تواپنے بچوں کی اسی انداز میں تربیت کرتے ہیں، نتیجے میں یہ ایک سلسلہ بن جاتا ہے جس سے ٹینشن اور عذابناک ماحول جنم لیتا ہے۔
والدین کے لئے صحتمندانہ رویوں کے بارے میں مزید جاننے کے لئے “والدین کی اہلیتیں” سیکشن دیکھئے