بدسلوکی

بدسلوکی میں تشددآمیز وہ تمام روئیے شامل ہیں جن سے کسی دوسرے شخص کو تکلیف ہو۔ بدسلوکی جسمانی (مارنا، پیٹنا)، زبانی (گالی دینا، برےناموں سے پکارنا) ، جذباتی/ ذہنی، یا جنسی(خوفزدہ کرنا، عصمت دری)۔ یوں تو بدسلوکی کی تمام قسمیں نقصان پہنچاتی ہیں لیکن جنسی بدسلوکی اس وجہ سے بدترین قسم ہے کہ اس کا شکار شرم اور احساس جرم کی وجہ سے آواز نہیں نکالتے۔اکثر اس کا شکار بچے ہوتے ہیں لیکن کوئی بھی نشانہ بن سکتا ہے۔اس کے مجرم اکثر متاثرہ فرد کے قریبی لوگ ہوتےہیں جو والدین، ساتھی/ شریک حیات، ٹیچر، بھائی بہن یا کوئی اور ہوسکتے ہیں۔

بدسلوکی متاثرہ افراد کے لئے بے حد تکلیف دہ ہوسکتی ہے۔ جسمانی تکلیف تو ہوسکتا ہے ختم ہوجائے لیکن اس سے جڑے جذباتی، ذہنی اور سماجی مسئلے ممکن ہے کئی سال تک تکلیف دیتے ر ہیں۔ بدسلوکی کا شکار ہونے والے افراد اکثر اداسی یا غصے میں مبتلا رہتے ہیں، اپنے روزانہ کے کاموں پر توجہ دینے میں انہیں مشکل ہوتی ہے اور اکثر ان کے تعلقات صحتمندانہ نہیں رہتے ۔اگر یہ متاثرہ افراد اپنے ساتھ ہوئی

بدسلوکی کے اثرات سے نمٹ نہ سکیں تو انہیں ذہنی بیماری کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگر آپ یا آپ کے کسی جاننے والے کے ساتھ بدسلوکی ہوئی ہے تو یہ ضروری ہے کہ آپ آواز بلند کریں اور مدد طلب کریں۔ اسے اپنے اندر دبائے رکھنے سے اس سے نمٹنے میں مشکل ہوگی اور ممکن ہے کہ زیادہ بڑے مسئلوں کا سامنا کرنا پڑے۔